Symbol

Symbol
Let there be Peace

Tuesday 20 June 2017

زندگی ایک کہانی

اےسی والی کوچ میں کھڑکی کی طرف بیٹھ کر میں نے ساتھ بیٹھے ہمسفر کو دیکھا اور سکون کا سانس لیا۔۔اور سوچا کہ آج کا سفر بہترین ہو گا مطمئن اور پرسکون ۔۔۔  میں اسلام آباد ہاسٹل میں رہتی تھی اور اکثر اکیلے سفر کرنا پڑت جس سے ہمیشہ ایک نامعلوم سا خوف  محسوس ہوتا، آج میرا بھتیجا میرے ساتھ تھا جو عمر میں مجھ سے چار سال چھوٹا تھا مگر صحت اچھی ہونے کی بدولت چار سال بڑا ہی لگتا لیکن ذہن اور عادتیں ابھی چھوٹے لاڈلے بچے والی ہی تھیں ۔۔۔لیکن بہرحال مجھے امید تھی کہ اکیلے سفر سے بہرحال بہتر ہے کہ بظاہر دکھنے والا جوان مرد میرے ساتھ تھا۔۔ لیکن ابھی سفر کا آغاز ہی ہوا تھا کہ پیچھے کی سیٹ سے کسی کا ہاتھ میری کمر سے ٹکرایا ۔۔میں تھوڑا سا آگے جھک گئی لیکن میں نے حسنِ ظن سے کام لیا کہ کسی نے سیٹ پکڑ کر سیدھے ہونے کی کوشش کی ہے اور غلطی سے ہاتھ مجھے لگ گیا۔۔۔ میں چونکہ اسی کوچ پر ہمیشہ سفر کرتی تھی وہ بھی اکیلے اور کبھی کسی نے بدتمیزی کی کوشش نہیں کی تھی بس یہی سوچا اور پھر آرام سے بیٹھ گئی لیکن تھوڑی دیر بعد ہی یہ غلط فہمی دور ہوگئی کیونکہ اب کسی نے پھر میری کمر کو ٹچ کیا اب کے میں گھبرا گئی ساتھ بیٹھے ولید کو دیکھا وہ اپنی دنیا میں مگن بیٹھا تھا ۔۔۔پھر وہی حرکت ہوئی تو میں نے ہلکے سے احتجاج کیا لیکن ولید  نے پھر نہ سنا ۔۔۔۔اور مجھے اُس کے مزاج کا پتہ تھا اگر میں باآواز بلند احتجاج کرتی تو ارد گرد کے لوگ اُس کو بے غیرت کہتے بزدل کہتے اور مجھے اس بات کا احساس تھا کہ اگر میں بولی تو معاملہ خراب ہو جانا کیونکہ ولید اس قابل نہیں تھا کہ میں اُس پر اتنا بوجھ ڈالتی ۔۔۔ بہرحال میں نے ایک دو دفعہ پیچھے مڑ کر اُس انسان کو انسان بننے کی تلقین کی لیکن ولید کو پھر بھی احساس نہ ہوا اور وہ آدمی شائد میرے ہمسفر کی کمزوری  اور میری مجبوری جان چکا تھا باز نہ آیا تو میں نے بھی معاملے سے نپٹنے کی ٹھانی میرے بیگ میں ہمیشہ ایک سرجیکل بلیڈ رہتا تھا جس کا ہینڈل لمبا اور بلیڈ بہت تیز ہوتا تھا، میں نے وہ ہاتھ میں پکڑ لیا اور جونہی پیچھے سے ہاتھ آگے آیا میں نے پوری قوت سے بلیڈ پھیر دیا مجھے نہیں پتہ کٹ کتنا لگا  پر اگلے سٹاپ تک وہ سیٹ خالی  ہوچکی تھی جب میں نے بلیڈ مارا تب ولید کو ہلکا سا ہوش آیا اور پوچھنے لگا :کیا ہوا کوئی تنگ کررہا ؟؟ میں نے کہا: اب نہیں کرے گا۔ اور وہ مطمئن ہو کر بیٹھ گیا کہ اُسے کچھ نہیں کرنا پڑا ۔۔۔لیکن مجھے تب احساس ہوا کہ ایسے ہمسفر سے میں اکیلی زیادہ بہتر اور محفوظ رہتی کیونکہ اگر میں اکیلی ہوتی تو پہلے ہی مرحلے پر آواز بلند کرتی اور گاڑی میں کئی بھائی میری مدد کو آجاتے اور اُس آدمی کی درگت بنا دیتے کہ اکیلی لڑکی کو دیکھ کر تنگ کر رہے ہو؟؟۔۔۔۔۔
یہی حال زندگی کا ہے جب لڑکی کی شادی ہوتی تو اپنے رشتے ، محبتیں دوستیاں سب چھوڑ کر آنکھیں بند کر کے ہمسفر کے ساتھ نئے سفر پر چل پڑتی اور سوچتی بہت اکیلے زندگی گزار لی اب میرا ساتھ دینے والا ساتھی مجھے ہر سردو گرم سے بچائے گا پھر جب کوئی مشکل پڑتی، اُس کی عزت پر بات آتی ہے تو وہ بے چین ہو کر اپنے ہمسفر کی طرف دیکھتی ہے اگر وہ  اُس کا محافظ بن جائے تو آنکھیں بند کر کے خاموشی سے بڑی سے بڑی مشکل پار کر جاتی اُف تک نہیں کرتی ۔۔۔لیکن اگر ہمسفر اپنے دوستوں یاروں میں مصروف ہو تو حسن ظن رکھتی ۔۔۔لیکن ہر مشکل پڑنے پر اُس کو دیکھتی کبھی ہلکا سا احتجاج کرتی اُس کی خواہش ہوتی کہ بغیر کہے اُس کی ہر بات ہمسفر کے دل تک پہنچ جائے ۔۔۔۔لیکن نہ پہنچے تو ہلکے پھلکے الفاظ میں احتجاج کرتی وہ بھی اس طرح کہ ارد گرد اُس کے پیاروں کو پتہ نہ چلے  سسرال والوں کی تلخ باتیں برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے میکے والوں سے اپنے ساتھی کے رُوڈ رویے پر بھی وضاحتیں کرتی پردے ڈالتی ۔۔۔غرض ہر ممکن کوشش کرتی  حالات کو پر سکون رکھے اور گھر کو جنت بنانے کی کوشش کرنے کی ، لیکن جب یہ یک طرفہ کوششیں کرتے کرتے تھک جاتی نڈھال ہو جاتی تو پھر وہ بلیڈ نکال کر حملہ کرتی یعنی باآواز بلند جھگڑتی محض اس لئے کہ وہ  اُس کی تمام تر زیادتیوں کے باوجود  رشتے نبھانا چاہتی لیکن اسی کوشش میں وہ آہستہ آہستہ اندر سے قطرہ قطرہ ختم  ہوتی جاتی پھر ایک وقت آتا کہ اُس کو احساس ہوتا کہ "اس ہمسفر سے بہتر تھا کہ وہ اکیلی ہی سفر کرتی ۔۔۔زندگی کا سفر"
تو خوبیاں اور خامیاں ہر انسان میں ہوتیں اور جو آپ کی خوبیوں خامیوں سمیت آپ کے ساتھ اپنے نازک جذبے اور ہر پل شئر کرتی اُس کی خوبیوں خامیوں سمیت اسے قبول کیجئے اور ہر لمحہ ہر پل اُس کا ساتھ دیجئے ،

کچھ بھی کرلیں لیکن اُس کو کبھی بے اعتبار نہ ہونے دیں کبھی یہ احساس نہ ہونے دیں کہ وہ آپ کے ساتھ سے بہتر ہے کہ اکیلی زندگی گزارے ۔۔۔ ورنہ کچھ باقی نہیں رہتا یقین کریں کچھ بھی نہیں ۔۔۔جب بات عزت نفس پر آتی جب خودی پر چوٹ پڑتی تو محبتوں کے بلند و بانگ دعوے بھی اُس کا رستہ روک نہیں سکتے ۔۔